وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے دوستانہ وفاقی جمہوریہ جرمنی کا ورکنگ دورہ کیا۔
یہ دورہ متحدہ عرب امارات اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کے درمیان دوستانہ تعلقات اور جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مضبوط بنانے کی خواہش کے فریم ورک کے اندر ہوا، اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے خطے اور تمام علاقائی اور بین الاقوامی کے ترقیات معاملات میں مشترکہ دلچسپی اور پیش رفت کی متعدد فائلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے جرمن چانسلر کے خارجہ اور سلامتی کی پالیسی کے امور کے خصوصی مشیر عزت مآب جینز پلاٹنر نیز جرمن پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی، بنڈسٹاگ کے ایک وفد جس کی سربراہی کمیٹی کے چیئرمین عالی ذی وقار مائیکل روتھ کر رہے تھے سے ملاقات کی۔
ان دونوں ملاقاتوں کے دوران، انہوں نے دوستی کے تعلقات اور اماراتی-جرمن جامع اسٹریٹجک شراکت داری، اور دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مشترکہ مفادات کی خدمت کے لیے دو طرفہ تعاون کے شعبوں کو ترقی دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ عالی ذی وقار نے جینز پلاٹنر اور جرمن پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے ارکان کے ساتھ کئی شعبوں میں تعاون کی راہوں اور ان کو بڑھانے کے لیے دستیاب مواقع کا بھی جائزہ لیا۔
عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے ممتاز اماراتی-جرمن دوستی کے تعلقات پر اپنے فخر کا اظہار کیا۔ اس دوران آپ نے اس جانب اشارہ کیا کہ 1972 میں متحدہ عرب امارات اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے مثبت اور تعمیری تعاون کے پُل قائم ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم ہوئی ہے۔
عزت مآب اور وفاقی جمہوریہ جرمنی کی وزیر خارجہ عالی ذی وقار اینالینا بیئربوک نے بھی تعاون کے تعلقات اور جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ اور انہیں اس انداز میں ترقی دینے کے راستوں پر تبادلہ خیال کیا جس سے دونوں ممالک کے ترقیاتی اہداف کو حمایت حاصل ہو۔ دریں اثناء دونوں فریقوں نے متعدد شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فریم ورک کو مضبوط بنانے کے مواقع پر بھی بات چیت کی۔
عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے وفاقی جمہوریہ جرمنی کا دورہ کرنے اور محترمہ اینالینا بیئربوک سے ملاقات پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔چنانچہ اس دوران آپ نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں دوست ممالک افہام و تفہیم، تعاون، باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیادوں پر قائم اور ترقی یافتہ تعلقات سے جڑے ہوئے ہیں۔
عزت مآب نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات-جرمن جامع تزویراتی شراکت داری سے اس رشتے کی گہرائی اور مضبوطی اور ان کے ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کے لیے مشترکہ تعاون کے فریم ورک کو مزید گہرا کرنے اور تیار کرنے کی مسلسل خواہش کا اظہار ہوتا ہے۔ دریں اثناء عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان، عالی ذی وقار جینز پلاٹنر، آنجناب انالینا بیرباک اور جرمن پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی " بنڈسٹاگ" کے وفد جس کی سربراہی کمیٹی کے چیئرمین عالی ذی وقار مائیکل روتھ کر رہے تھے، نے خطے کی موجودہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ جن میں سرفہرست غزہ پٹی اور اس کے گردونواح کا بحران اور اس کے سیکورٹی اور انسانی اثرات ہیں۔
ان ملاقاتوں کے دوران، عزت مآب نے پائیدار جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کو تقویت دینے اور دوست فلسطینی عوام کی ضروریات کے لیے فوری انسانی امداد فراہم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے زور دے کر کہا کہ خطے میں موجودہ بحران اس کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے کثیرالجہتی کارروائی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ آپ نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ متحدہ عرب امارات خطے میں انتہا پسندی، کشیدگی اور بڑھتے ہوئے تشدد کے خاتمے اور تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری کے تمام اداکاروں کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
اس کے علاوہ عزت مآب نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صورت حال کو ہوا دینے سے گریز کرنے اور دوست فلسطینی عوام کو درپیش سنگین انسانی حالات پر عالمی ردعمل کو بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت نیز اس سے نمٹنے کے لیے خاطر خواہ امداد اور طبی امداد کے حصول کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کی ضروریات اور ان کے دکھوں کو دور کیا جاسکے۔
عالی ذی وقار نے "دو ریاستی حل" کی بنیاد پر جامع امن کے حصول کے مقصد کے ساتھ مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے ایک سنجیدہ سیاسی افق تلاش کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔ چنانچہ اس دوران آپ نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے لوگ سلامتی، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے خواہشمند ہیں اور ہم سب کو ان جائز امنگوں کی حمایت کے لیے کام کرنا چاہیے۔
ورکنگ وزٹ کے ایک حصے کے طور پر، عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے جرمنی کے وائس چانسلر اور اقتصادی امور اور ماحولیاتی تحفظ کے وزیر عزت مآب رابرٹ ہیبیک سے ملاقات کی، جہاں دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات اور اس کو بڑھانے کے طریقوں کا جائزہ لیا۔ واضح رہے کہ یہ جامع اماراتی-جرمن اسٹریٹجک شراکت داری کے فریم ورک کے اندر ہیں۔
عالی ذی وقار نے متعدد جرمن تاجروں اور جرمن کمپنیوں کے سی ای اوز سے بھی ملاقات کی، اور ملاقات کے دوران، انہوں نے اقتصادی شعبے کے لیے دستیاب مواقع اور سرمایہ کاری کی شراکت داری قائم کرنے کے لیے حوصلہ افزا اور پرکشش ماحول پر تبادلہ خیال کیا جس سے کہ دونوں ممالک میں ترقیاتی منصوبوں اور پروگراموں کو معاونت حاصل ہوگی۔
اس کے ساتھ ساتھ وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے وفاقی جمہوریہ جرمنی میں زیر تعلیم متحدہ عرب امارات کے طلباء، جرمنی میں زیر علاج متحدہ عرب امارات کے متعدد شہریوں نیز متحدہ عرب امارات میں مقیم جرمن ایسوسی ایشن کے اراکین کے لیے ایک استقبالیہ کا انعقاد کیا۔
چنانچہ اس تقریب کے دوران عالی ذی وقار نے اپنے طلباء کا خیرمقدم کیا، نیز جرمن تعلیمی اداروں میں ان کی تعلیم کے دوران انہیں ہر طرح کی مدد اور دیکھ بھال فراہم کرنے کی خواہش پر زور دیا۔
عزت مآب نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے تعلیمی سفر میں اپنی محنت، لگن اور استقامت کو دوگنا کریں اور ہمیشہ جدید سائنس اور علم حاصل کرنے، اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کی کوشش کریں۔ جس سے کہ وہ اپنی تعلیم کے اختتام کے بعد اور ملک واپس آنے کے بعد، تمام شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی قیادت اور پیشرفت کو بڑھانے کے لیے امنگوں، خواہشات اور خواہشات سے بھرے کیریئر کے راستے پر گامزن ہو سکیں۔
عزت مآب نے بیرون ملک علاج کروانے والے ملک کے شہریوں کے حالات کا مسلسل جائزہ لینے کی خواہش پر بھی زور دیا۔ نیز آپ نے ان کی جلد صحت یابی اور مکمل صحت و تندرستی کے ساتھ وطن واپسی کی خواہش کا اظہار کیا۔عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان نے امارات میں مقیم جرمن ایسوسی ایشن کے ارکان سے ملاقات پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا جو دونوں ممالک، ان کی قیادت اور ان کے عوام کے درمیان دوستی کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس سے اماراتی-جرمن تعلقات کی گہرائی اور مضبوطی کو بھی تقویت ملتی ہے، جس سے مختلف سطحوں پر مسلسل ترقی اور نمو دیکھنے کو ملتی ہے۔
واضح رہے کہ ان ملاقاتوں اور استقبالیہ میں صدارتی دفتر میں بین الاقوامی امور کے دفتر کی سربراہ محترمہ مريم بنت محمد سعيد حارب المهيری معاون وزیر برائے خارجہ امور برائے اقتصادی اور تجارتی امور عزت مآب سعید مبارک الہاجری نیز وفاقی جمہوریہ جرمنی میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محترم جناب احمد وهيب معز احمد العطار کی بھی شرکت دیکھی گئی۔