ہمیں فالو کریں
جنرل۔

متحدہ عرب امارات اور کوسوو کے درمیان دونوں ممالک کے لیے داخلے کے ویزوں سے باہمی استثنیٰ کے حوالے سے مفاہمت کے میمورنڈم پر ہوئی دستخط

جمعرات 11/1/2024

متحدہ عرب امارات اور جمہوریہ کوسوو نے سفارتی، خصوصی، مشن اور باقاعدہ پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے باہمی ویزا استثنیٰ کے حوالے سے مفاہمت کے ایک میمورنڈم پر دستخط کیا۔ 

چنانچہ اس میمورنڈم کے تحت، سفارتی، خصوصی، مشن اور باقاعدہ پاسپورٹ رکھنے والے متحدہ عرب امارات کے شہریوں کو کم از کم چھ (6) ماہ کی مدت کے لیے کوسوو میں داخل ہونے اور وہاں 90 دن تک رہنے کے لیے ویزا سے مستثنی رکھا جائے گا۔ نیز اس کے بدلے میں سفارتی، سرکاری اور عام پاسپورٹ رکھنے والے کوسوور کے شہری متحدہ عرب امارات میں داخلے کے ویزے سے مستثنیٰ ہونگے۔

وزیر خارجہ عزت مآب شیخ عبدالله بن زايد آل نهيان اور کوسوو کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ عزت مآب ڈونیکا گروالا شوارز نے مفاہمت کے میمورنڈم پر دستخط کا خیرمقدم کیا۔ چنانچہ آج ایک فون کال کے دوران آپ دونوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے نیز انھیں ترقی دینے کے لیے اس قدم کی اہمیت پر زور دیا جس سے دونوں ممالک اور ان کے عوام کے باہمی مفادات حاصل ہوںگے۔

 مفاہمت کے اس میمورنڈم پر امارات کی طرف سے وزارت خارجہ کے انڈر سیکرٹری عزت مآب خالد عبداللہ بالهول اور کوسوو کی طرف سے ملک میں جمہوریہ کوسوو کے سفیر محترم جابر حمیتی نے دستخط کئے۔ واضح رہے کہ مفاہمت کا یہ میمورنڈم متحدہ عرب امارات اور کوسوو کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنے کے فریم ورک کے ضمن میں ہے۔ نیز یہ کہ اسے سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور تعلیمی سمیت مشترکہ مفاد کے تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم سمجھا جارہا ہے۔ 
 
ایک متعلقہ سیاق و سباق میں عزت مآب شیخ عبداللہ بن زايد آل نهيان اور عالی ذی وقار ڈونیکا گروالا شوارز نے فون کال کے دوران دو طرفہ تعلقات اور تمام شعبوں میں ان کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
 
مزید برآں عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید آل نھیان نے متحدہ عرب امارات اور جمہوریہ کوسوو کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو اجاگر کیا نیز آپ نے انہیں اس طریقے سے مضبوط کرنے کی خواہش پر زور دیا جس سے دونوں ممالک اور ان کے عوام کے باہمی مفادات کو پورا کیا جاسکے۔ 
 
دونوں وزراء نے بلقان خطے کی صورتحال اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کی۔ 

 اس کے ساتھ ساتھ آپ دونوں  کے مابین غزہ میں انسانی بحران پر بین الاقوامی ردعمل کو مضبوط بنانے کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں ہونے والی پیش رفت اور صورتحال کو پرسکون کرنے اور پائیدار جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے بین الاقوامی برادری کی کوششوں پر گفتگو ہوئی۔ 

چنانچہ فون کال کے دوران عزت مآب شیخ عبداللہ بن زايد آل نهيان نے  غزہ کے لوگوں کو ان کی ضروریات کو پورا کرنے والے تیز اور پائیدار طریقے سے فوری انسانی امداد کی فراہمی کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشرق وسطیٰ کے خطے میں انتہا پسندی، کشیدگی اور بڑھتے ہوئے تشدد کے خاتمے اور موجودہ بحران کے اثرات سے تمام شہریوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا۔

 

ٹول ٹپ