ہمیں فالو کریں
اقتصادی۔

عرب لیگ کونسل کا مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید کی یاد میں اجلاس کا انعقاد

پير 16/5/2022

عرب لیگ کونسل نے آج لیگ آف عرب سٹیٹس کے جنرل سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں ایک اجلاس منعقد کیا جہاں مستقل نمائندوں اور محترمہ مریم خلیفہ الکعبی، عرب جمہوریہ مصر میں متحدہ عرب امارات کی سفیر اور عرب لیگ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ کی موجودگی میں مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔

مستقل نمائندوں نے مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی یاد میں ایک لمحے کی خاموشی اختیار کرکے اجلاس کا آغاز کیا۔ محترمہ مریم خلیفہ الکعبی نے اپنی تقریر کا آغاز اس اظہار خیال سے کیا کہ مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کا انتقال ایک عظیم الشان سفر کے بعد ہوا ہے، لیکن ان کی یاد ہمیشہ رہے گی کیونکہ انھوں نے مقامی، عرب اور بین الاقوامی سطح پر واضح اثرات مرتب کیے ہیں۔

محترمہ مریم خلیفہ الکعبی نے کہا۔"متحدہ عرب امارات اور عرب اور اسلامی ممالک نے ایک ایسے رہنما کو کھو دیا جس کی زندگی بہت سے روشن سنگ میلوں سے بھری ہوئی تھی، ان کے دور میں، متحدہ عرب امارات نے علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں پر اپنی پوزیشن اور فعال کردار کو مضبوط کیا اور دنیا احترام کی بنیاد پرممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے میں کامیاب ہوئے ۔انہوں نے ممالک کے درمیان تنازعات کو بات چیت اور پرامن ذرائع سے حل کرنے، سچائی اور انصاف کے مسائل کے ساتھ کھڑے ہونے اور بین الاقوامی استحکام اور امن کی حمایت اور انسانی بقائے باہمی کو فروغ دینے میں مثبت کردار ادا کرنے کا بھی عہد کیا "۔

مزید برآں، الکعبی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے عرب مقاصد اور حقوق کی مدد اور حمایت کرنے میں کبھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی اور نہ ہی خلیج اور عرب سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں میں حصہ لینے اور کھڑے ہونے سے،انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان بانی رہنما مرحوم شیخ زاید کے طرز عمل کو جاری رکھنے کے خواہشمند تھے تاکہ عرب بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا سکے اور ان کے مقاصد کی حمایت کی جا سکے۔اس میں سیاسی، اقتصادی اور دیگر شعبوں میں ان کے ساتھ بھائی چارے اور تعاون کو استوار کرنا ہو  یا ان کی مدد کرنا اور اسی طرح تمام برادر ممالک کے لیے بہترین تعاون بھی شامل ہے۔

الکعبی نے کہا، "پچھلے سالوں میں، جن میں بہت سے عرب ممالک کو چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، متحدہ عرب امارات نےسیاسی، اقتصادی اور عسکری طور پر عرب مقاصد، عرب اور بین الاقوامی فورمز میں، اور سفارتی اور انسانی ہمدردی کے شعبوں میں تعاون کیا اور وہ سب کچھ فراہم کیا۔"

الکعبی نے مزید کہا، "مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان ان لوگوں میں سے تھے جنہوں نے مشترکہ عرب اقدام کو فروغ دینے اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر عرب مقاصد کی حمایت کے لیے ثابت قدمی اور خلوص کے ساتھ کام کیا۔انہوں نے اپنی مستند شخصیت اور پاکیزہ جذبے کے ذریعے سب کے دلوں میں تعریف، توصیف اور بڑا مقام حاصل کیا۔ممالک اور ان کے عوام کے ساتھ مخلصانہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواہش اور اپنی دانشمندی اور بصیرت سے انہوں نے اماراتی، عرب اور بین الاقوامی بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرنے میں اپنا حصہ ڈالا۔"

مریم الکعبی نے مزید بتایا کہ،مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی بین الاقوامی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے، لوگوں کے درمیان رواداری اور مکالمے کی زبان کو فروغ دینے اور ہنگامی انسانی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ردعمل کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

مریم الکعبی نے مزید کہا کہ ”مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے دور میں متحدہ عرب امارات نے غربت کو کم کرنے اور ضرورت مند ممالک اور کمیونٹیز کی مدد کرنے کے مقصد کے ساتھ دنیا کے مختلف ممالک کو غیر ملکی امداد فراہم کرنے میں اپنا پرخلوص اور باوقار راستہ اختیار کیا اوراس کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک میں امن، خوشحالی، استحکام، اور معاشی ترقی کو فروغ دیا گیا"-

محترمہ مریم خلیفہ الکعبی نے یہ بھی واضح کیا کہ متحدہ عرب امارات نے ایک ایسی دنیا کے لیے امن قائم کرنے اور انتھک کوششوں میں حصہ لیا جہاں باہمی احترام اور بھائی چارے کی اقدار غالب ہوں۔مرحوم شیخ زاید کی وراثت کی بنیاد پر مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے حکمت، اعتدال، توازن، سچائی، انصاف کی وکالت اور بین الاقوامی تعاون اور یکجہتی کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے پر مبنی ملک کی خارجہ پالیسی کے لیے ٹھوس بنیاد بنانے میں کامیابی حاصل کی،اور اس میں اختلافات کو حل کرنے اور تناؤ کو ختم کرنے کے طریقے کے طور پر بات چیت اور افہام و تفہیم کی زبان کو برقرار رکھنا بھی شامل ہے۔

الکعبی نے مزید کہا، "قومی سطح پر، اور مرحوم شیخ خلیفہ نے نومبر 2004 میں متحدہ عرب امارات کی صدارت سنبھالنے کے بعد سے، انہوں نے بانی رہنما مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے دانشمندانہ نقطہ نظر اور کامیابیوں کے ذریعے ایمانداری کے ساتھ ان کی پیروی کی۔انہوں نے سیاسی بااختیار بنانے کے پروگرام کا آغاز 2005 میں بااختیار بنانے کے پروگرام کے تحت، فیڈرل نیشنل کونسل کے پہلے انتخابات کے ساتھ کیا جس کا مقصد ملک کے لوگوں کو بااختیار بنانا اور انہیں متحدہ عرب امارات کے مستقبل کی تشکیل میں شامل کرنا تھا"۔

مزید برآں، الکعبی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اماراتی خواتین کو بااختیار بنانا مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے لیے ایک ترجیح تھی، جس کے تحت اماراتی خواتین نے تمام شعبوں میں اعلیٰ عہدوں پر کام کرنا شروع کیا۔ خواتین نے عرب، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں فعال موجودگی کے علاوہ ایگزیکٹو، قانون سازی، عدالتی حکام اور فیصلہ سازی سے متعلق مختلف قیادت کے عہدوں میں اپنی شرکت کے ذریعے ترقی اور جدید کاری کے عمل میں مؤثر طریقے سے تعاون کیا۔

مزید برآں، الکعبی نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات اور اس کی قیادت کے لیے انسانیت ہمیشہ سے ایک ترجیح رہی ہے۔ لہذا، مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جن کا مقصد لوگوں کی فلاح و بہبود اور انہیں بہترین خدمات فراہم کرنا تھا، کیونکہ بہتسے بڑے منصوبے پورے ملک اور تمام امارات میں پھیل رہے تھے اور ان کی توسیع کی جا رہی تھی۔

الکعبی نے مزید کہا، "انسانی اقدار اور معاشرے میں ان کے انضمام پر اپنے اعتقاد کے باعث، مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے 2019 کو رواداری کا سال قرار دیا، جس نے رواداری کی اقدار کو گہرا کرنے، سب کے لیے آمد و خوش آمدید اور مختلف ثقافتوں کے لیے کھلے پن میں اہم کردار ادا کیا۔ خاص طور پرمتحدہ عرب امارات 200 سے زیادہ قومیتوں کا گھر ہے جو ہم آہنگی کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں۔"

الکعبی نے مزید کہا۔"متحدہ عرب امارات، عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کی قیادت میں اس سفر کو آگے بڑھائے گا، عزت مآب شیخ محمدجنہیں متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کا نیا صدر منتخب کر لیا گیا ہےاور عزت مآب مشترکہ عرب اقدام پر یقین رکھتے ہیں تاکہ اس مقصد کو حاصل کیا جا سکے جس پر پیشروؤں نے عرب یکجہتی کے حوالے سے کام شروع کیا تھا اور برادر اور دوست ممالک کے ساتھ عرب تعلقات کی حمایت میں،اور ہر وہ چیز جو اس قوم کی سربلندی اور انسان کے وقار میں معاون ہو "-

مریم الکعبی نے عرب ممالک کے نمائندوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اختتام کیا جنہوں نے متحدہ عرب امارات کے دوسرے صدر مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی یاد میں منعقد تقریب میں شرکت کی۔خراج تحسین قائد کے لیے خلوص، ہمدردی، احترام اور قدردانی کے اظہار کے طور پر ہے، جس میں اپنے بھائی اور دوست کے لیے فکرمندی کا اظہار قول و فعل سے عیاں ہے، مریم الکعبی نے متحدہ عرب امارات، عرب اور اسلامی ممالک اور پوری دنیا کے لیے ان کی کامیابیوں کے بدلے خدا سے رحم و کرم اور بلند درجات کی دعا کی۔

سفیر خلیل ابراہیم الثوادی عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور عرب امور اور قومی سلامتی کے شعبے کے سربراہ، نے بھی اپنے خطاب میں مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی قومی سطح پراور اس کے ساتھ ساتھ عرب اور اسلامی اقوام اور پوری دنیا کے لیے انکی کامیابیوں کو یاد کیا،انہوں نے تصدیق کی کہ مرحوم شیخ خلیفہ نے اپنے بھائیوں، امارات کے حکمرانوں کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی تبدیلی میں بہت مثبت اور بڑا کردار ادا کیا ۔

خلیل ابراہیم التھوادی نے مزید کہا، "مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے نیکی، سخاوت اور دینے کی بنیاد رکھی اور وہ اپنے وطن اور قوم کے وفادار تھے۔" جبکہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ متحدہ عرب امارات کے موقف عرب مسائل اور علاقائی اور بین الاقوامی تنظیمی معاملات میں صاف اور واضح ہیں۔ 

مزید برآں، التھوادی نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان اپنے والد مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے ساتھ ساتھ ان کے بھائی مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان ،(خدا ان  کےان کی روح کو سکون اور درجات کو بلند کرے) کے راستے پر چلیں گے"-

التھوادی نے مزید کہا، "مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے دور میں، مختلف شعبوں میں بہت سی معیاری ترقی کی کامیابیاں حاصل کی گئیں، اور متحدہ عرب امارات نے تمام سطحوں پر ایک مضبوط سیاسی، سفارتی اور اقتصادی موجودگی ریکارڈ کی"۔

محترم علی الحلبی،عرب لیگ میں لبنانی جمہوریہ کے مستقل نمائندے اور عرب جمہوریہ مصر میں اس کے سفیر اور عرب لیگ کونسل کے موجودہ صدر، نے اپنےخطاب میں مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر متحدہ عرب امارات سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے عظیم قومی اور عرب کردار کا ذکر کیا۔

الحلبی نے مزید کہا، "وہ ایک ایسے پھل دار درخت کا حصہ ہیں جس نے عرب اور اسلامی اقوام اور اپنے ملک کو بہت کچھ دیا ہے۔امارت کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کر دیا اور ایک ایسا رول ماڈل بنانا دیا ہے جس کی پیروی کی جاسکے ۔"اپنی تقریر کے اختتام پر الحلبی نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کے لیے ترقی و کامیابی کیلئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

عزت مآب سفیر عبدالرحمن بن سعید الجمعہ،عرب لیگ میں مملکت سعودی عرب کے مستقل نمائندے نے بھی اس عظیم نقصان پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے دلی تعزیت کا  اظہار کیا۔

عبدالرحمن بن سعید الجمعہ نے کہا: "اگرچہ مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان، اس دنیا فانی سے رخصت ہو چکے ہیں، لیکن متحدہ عرب امارات کے اندر اور باہر، سیاسی، اقتصادی اور انسانی ہمدردی کے شعبوں میں ان کی بہت سی کامیابیاں اور کارنامے ہمیشہ ہماری یادوں میں رہیں گے۔ ہماری جدید عرب تاریخ میں سب سے کامیاب عرب اتحاد کی تعمیر میں اپنے مرحوم والد شیخ زاید بن سلطان النہیان کے ساتھ ان کی عظیم شراکت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔"

عزت مآب ہشام بن محمد الجودر،  عرب جمہوریہ مصر میں مملکت بحرین کے سفیر اور عرب لیگ میں اس کے مستقل نمائندے نے اپنے خطاب میں کہا:  مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان کے کارناموں کو چند الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔وہ سب سے پیارے اور عظیم ترین آدمیوں میں اور ان عظیم رہنماؤں میں سے ایک تھے، جو تاریخ میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ وہ ایک متاثر کن اور غیر معمولی رہنما تھے۔"

الجودر نے مزید کہا،"ان کی قیادت اپنے عوام، عرب اور اسلامی اقوام کی خدمت کے ساتھ ساتھ ان کے مقاصد کی حمایت میں دینے،سخاوت اور کامیابیوں سے بھرپور تھی۔ انہوں نے اپنی دانشمندی اور بصیرت سے بھرپور وژن سے متحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو مستحکم کرنے میں اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔ 2004،جب سے انہوں نے اقتدار سنبھالا، ترقی، کامیابی اور خوشحالی کا راستہ ان کی دانشمندانہ قیادت میں 18 سال کے دوران جاری رہا جس کے دوران متحدہ عرب امارات نے مختلف شعبوں میں تاریخی اور تیز رفتار کامیابیاں حاصل کیں۔

اپنی تقریر میں، الجودر نے خیر خواہی اور سخاوت و دینے کے راستے کو یاد کیا جس کی قیادت مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کر رہے تھے، اور انہوں نے اقتصادی اور سماجی ترقی اور خوشحالی کے حصول میں جو کردار ادا کیا تھا، اس نے عرب اور بین الاقوامی سطح پرمتحدہ عرب امارات کی پوزیشن کو بےحد مضبوط کیا ہے ۔ انہوں نے خلیج تعاون کونسل کے اہداف کے حصول میں مرحوم شیخ خلیفہ کی حمایت اور ان کی سخاوت پر بھی زور دیا جس نے انسانی اور خیراتی کام کو نئی سطحوں اور افقوں تک پہنچایا۔انکے ٹھوس کردار نے مشترکہ عرب ایکشن کے عمل کو فروغ دیااور عرب ممالک کے اسباب اور استحکام کی حمایت کی ہے۔"

اپنے خطاب کے موقع پر، عزت مآب سالم مبارک الشافی قطری سفیر برائے عرب جمہوریہ مصر اور عرب لیگ میں اس کے مستقل نمائندے، نےمرحوم شیخ خلیفہ سے دلی تعزیت پیش کرتے ہوئے اللہ سے دعا کی کہ وہ انہیں اپنی رحمت سے نوازے۔

اپنی تقریر میں الشفیع نے کہا۔  "عرب قوم نے ایک ایسے عرب رہنما کو کھو دیا ہے جس نے متحدہ عرب امارات کی اپنی قیادت کے ذریعے اور اپنے والد مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے نقطہ نظر کو مؤثر طریقے سے وقف کرتے ہوئے، عرب یکجہتی حاصل کرنے اور اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے وقف رہنے کے لیے مشترکہ کارروائی کے عمل کی حمایت کی۔ " انہوں نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید النہیان کو متحدہ عرب امارات کی قیادت میں کامیابی کی خواہش بھی کی۔

سفیر عزت مآب احمد البکر، کویت کے عرب لیگ کے مستقل نمائندے؛ نے بھی اپنے خطاب میں مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عرب اور اسلامی اقوام خلیجی، عرب اور عالمی سطح پر ایک دانشمند رہنما سے محروم ہوگئیں۔ ان کے دور میں متحدہ عرب امارات کی ترقی وخوشحالی اور ہمارے عرب خطوں میں استحکام حاصل کرنا تھا۔"

البکر نے مزید کہا  "مرحوم شیخ خلیفہ کی نمایاں کامیابیاں اور مشترکہ عرب ایکشن کے مارچ کی حمایت اور مضبوطی میں ان کا ممتاز کردار ہمیشہ ہمارے ذہنوں میں رہے گا۔ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ انہیں جواررحمت عطاء فرمائےاور معزز النہیان خاندان اور برادر اماراتی عوام کو صبر اور تسلی عطا فرمائے۔"

مزید برآں، ریاست کویت کی جانب سے، البکر نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کو متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔اور نیکی اور ترقی کی راہ پر متحدہ عرب امارات کے مبارک مارچ کو آگے بڑھانے میں ہز ہائینس کی کامیابی کی خواہش کی۔

عزت مآب سفیر محمد ابو الخیر، عرب لیگ میں عرب جمہوریہ مصر کے مستقل نمائندے؛نے بھی مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر متحدہ عرب امارات کی قیادت، حکومت اور عوام سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

اپنی تقریر میں، عرب جمہوریہ مصر کی جانب سے، الخیر نے کہا،"عرب اور اسلامی اقوام نے ایک ممتاز رہنما اور ایک وفادار دوست کو کھو دیا ہے، جس نے تمام عرب اور بین الاقوامی فورمز پر عرب مسائل کو اپنے کندھوں پر اٹھایا ہوا تھا ۔انہوں نے اپنے ملک کے ساتھ ساتھ عرب اور اسلامی مسائل کی خدمت کے لیے اپنی کوششیں وقف کیں اور ہر ضرورت مند کی مدد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی "۔

انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے دور میں متحدہ عرب امارات اور مصر کے درمیان تعاون اور تعلقات کے تمام پہلوؤں کو خاص طور پر حالیہ برسوں میں مضبوط کیا گیا جو عرب خطے میں سنگین چیلنجوں سے گھرے ہوئے تھے۔

عزت مآب سفیر محمد ابو الخیر نے مزید کہا: "میں عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کو متحدہ عرب امارات کی سپریم کونسل کی طرف سے متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔"پراعتمادی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کہ عزت مآب متحدہ عرب امارات کے بانی مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کے راستے پر چلیں گے۔

کونسلر بدر بن ہلال البوسیدی، عرب لیگ میں سلطنت عمان کے نائب مستقل نمائندے، نے بھی     عظیم رہنما کے انتقال پر دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا جس کی کمی متحدہ عرب امارات اور عرب اور اسلامی اقوام کو ہمیشہ محسوس ہوگی۔

البوسیدی نے کہا، "سلطنت عمان کی قیادت، حکومت اور عوام متحدہ عرب امارات کے اس عظیم نقصان اور غم میں برابر کے شریک ہیں، اور اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ مرحوم شیخ خلیفہ کو اپنی جوار رحمت میں جگہ دے"۔انہوں نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کے لیے کامیابی کی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے خطاب کا اختتام کیا۔

عزت مآب امجد العدیلیہ عرب جمہوریہ مصر میں ہاشمی سلطنت اردن کے سفیر اور عرب لیگ کے مستقل نمائندے، نے بھی اپنی تقریر میں مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی عظیم خدمات اور متحدہ عرب امارات کی ترقی میں ان کے کردار کو سراہا اور یاد کیا۔انہوں نے یہ بھی یاد دلایا  کہ کس طرح عزت مآب نے اپنی زندگی عرب اور اسلامی قوم کو بااختیار بنانے کے عمل اور مسائل کی خدمت کے لیے وقف کر دی تھی اور انہوں نے اپنے مرحوم والد شیخ زاید بن سلطان النہیان سے مخلصانہ وراثت اور دانشمندی کا بہت معاون ریکارڈ چھوڑا ہے۔

العدیلیہ نے مزید کہا،"ہم، اردن کی ہاشمی بادشاہی میں، اور خدا کی تقدیر پر یقین رکھنے والے غمگین دلوں کے ساتھ، اس نقصان پر متحدہ عرب امارات کے لوگوں کے ساتھ اس عظیم اور گہرے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔شاہی ہاشمی عدالت نے شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے لیے 40 دن کے سوگ کا اعلان مہتمم شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کے حکم سے کیا ہے، اور مملکت نے تین دن کے لیے عوامی سوگ اور پرچم سرنگوں رہنے کا اعلان بھی کیا ہے "۔

العدیلیہ نے مزید کہا۔"اقتدار کی منتقلی، قیادت کی منتقلی، اور متحدہ عرب امارات کے قائدین اور فیڈرل سپریم کونسل کا متفقہ طور پر متحدہ عرب امارات کے صدر کے طور پر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کو منتخب کرنا اور ان سے وفاداری کا عہد کرنا، ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے۔  عزت مآب ایک متوازن سیاسی نقطہ نظر اور مخلص عرب موقف، اور متحدہ عرب امارات کی بلندی و تعمیر اور اس کی علاقائی اور بین الاقوامی موجودگی میں ان کی واضح شراکت کی خصوصیت ہے۔"

عرب لیگ میں جمہوریہ سوڈان کے مستقل نمائندے سفیر محمد الیاس نے متحدہ عرب امارات سے تعزیت کا اظہار کیا،مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید کی خوبیوں کو یاد کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم شیخ خلیفہ کو اپنے مرحوم والد شیخ زاید بن سلطان النہیان کی توسیع کے طور پر اپنی رحمت کی کثرت سے نوازے،مزید برآں، صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ انکی کامیابی کی خواہش کرتے ہیں۔

عرب جمہوریہ مصر میں مملکت مراکش کے سفیر اور عرب لیگ میں اس کے مستقل نمائندے احمد التازی نے کہا،"تمام عربوں کو متحدہ عرب امارات کے تجربے پر فخر ہے کیونکہ انہوں نے ایک بے مثال ترقی کا عمل شروع کیا ہے اور یہ ایک کامیاب کہانی ہے اس کامیابی کے لیے ہمیں باعث قوم جس چیز کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ ہم مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان؛ مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان؛ کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں اور صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النہیان کے لیے، ہم ان کی متحدہ عرب امارات کی قیادت میں کامیابی کی خواہش کرتے ہیں۔"

اپنے خطاب میں الیاس شیخ عمر ابو بکر وفاقی جمہوریہ صومالیہ کے سفیر برائے عرب جمہوریہ مصر اور عرب لیگ میں اس کے مستقل نمائندے،نےمرحوم شیخ خلیفہ کی وفات پر صومالیہ کی جانب سے مخلصانہ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔

ابوبکر نے کہا؛مرحوم شیخ خلیفہ بن زید النہیان اپنے ملک اور قوم کی ترقی میں محنت اور لگن کی علامت تھے اور انہوں نے عرب اور اسلامی اقوام کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ان کا سخی سفر ترقی اور کامیابیوں سے بھرا ہوا تھا جس نے ان کے ملک کو تمام شعبوں میں پیروی کرنے کی علامت بنا دیا ہے ۔

خطاب پر عرب لیگ میں فلسطین کی ریاست کے متبادل سفیر، محناد الکلوک نے کہا،  "ریاست فلسطین، قیادت اور عوام کو مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال کی خبر انتہائی دکھ اور افسوس کے ساتھ موصول ہوئی ہے۔صدر محمود عباس نے اپنے بھائی، صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نھیان، اور معزز النہیان خاندان اور عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم، نائب صدر اور متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران، کے ساتھ تعزیت اور گہرے دکھ اور افسوس کا  اظہار کیا، اور امارات کے تمام حکمرانوں اور اس کے برادر عوام کے ساتھ بھی ہمدردی کا اظہار کیا۔  ریاست فلسطین نے مرحوم شیخ خلیفہ کے لیے سوگ کا بھی اعلان کیا ہے۔

الکلوک نے کہا،"ریاست فلسطین نے مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کی قیادت اور ان کے مرحوم والد کے نقش قدم پر چلنے کو اور مرحوم شیخ زاید بن سلطان النہیان کو متحدہ عرب امارات میں تبدیلی اور ترقی کے عمل کے ساتھ ساتھ ان کے سیاسی کردار اور مشترکہ بین الاقوامی اور عرب ایکشن میں انسانی ہمدردی کے اہم پہلو کے لیے  بہت سراہا ہے۔"

یمن، لیبیا، عراق، جبوتی، کوموروس، موریطانیہ اور الجزائر کے مندوبین نے بھی مرحوم شیخ خلیفہ بن زاید النہیان کے انتقال پر متحدہ عرب امارات اور عرب اور اسلامی اقوام کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عرب دنیا نے ایک دانشمند رہنما کھو دیا ہے جس نے متحدہ عرب امارات اور عرب اور اسلامی اقوام کو بے پناہ حمایت اور مستقل پوزیشنیں فراہم کیں۔

ٹول ٹپ