ہمیں فالو کریں
جنرل۔

متحدہ عرب امارات اور ہندوستان نے ہندوستانی وزیر اعظم کے دورے پر جاری کیا مشترکہ بیان

جمعرات 15/2/2024


1- 13 فروری 2024 کو  متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان اور ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ابوظہبی میں ملاقات ہوئی۔ چنانچہ صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے وزیر اعظم نریندر مودی کا متحدہ عرب امارات میں خیرمقدم کیا نیز 14 فروری 2024 کو دبئی میں عالمی حکومتی سربراہی اجلاس 2024 میں خطاب کرنے کی دعوت قبول کرنے پر اپنے شکریہ کا اظہار کیا۔  

2- دونوں رہنماؤں نے اس بات کی تاکید کی کہ گزشتہ نو سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا یو اے ای کا یہ ساتواں دورہ ہے۔ چنانچہ وزیر اعظم نے آخری بار 1 دسمبر 2023 کو دبئی میں UNFCCC COP28 کانفرنس میں شرکت کے لیے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا، جہاں آپ نے متحدہ عرب امارات کے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان سے پروگرام کے اختتام پر پر ملاقات کی۔ اس دورے کے دوران، ہندوستان نے "کوپ فار ایکشن" کی رہنمائی کرنے نیز "یو اے ای سینسس" تک پہنچنے کے لیے COP28 کی صدارت کی کو خوب سراہا۔ اس کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نے COP28 پریذیڈنسی کے "ٹرانسفارمنگ کلائمیٹ فنانس" کے سیشن میں شرکت کی اور متحدہ عرب امارات کے صدر کے ساتھ مل کر سربراہی اجلاس کے موقع پر 'گرین کریڈٹ پروگرام' کے حوالے سے اعلیٰ سطحی تقریب کی مشترکہ میزبانی کی۔ لیڈران نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زید آل نہیان کے گزشتہ آٹھ سالوں میں ہندوستان کے چار دوروں پر بھی روشنی ڈالی۔ جن میں سے تازہ ترین دورہ 9-10 جنوری 2024 کو وائبرینٹ گجرات گلوبل سمٹ کے 10ویں ایڈیشن میں بطور مہمان خصوصی شرکت کے لیے تھا۔ چنانچہ اس کے دوران آپ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ساتھ سرمایہ کاری کے تعاون پر مفاہمت کے کئی میمورنڈم کے تبادلے کا مشاہدہ کیا۔

-3 دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-متحدہ عرب امارات کے دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا، جسے 2017 میں عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے دورہ ہند کے دوران باضابطہ طور پر جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں تبدیل کیا گیا تھا۔ چنانچہ آپ دونوں نے مختلف شعبوں میں حاصل ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان شراکت داری گزشتہ برسوں میں نمایاں طور پر ترقی کررہی ہے۔

-4 صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے مندرجہ ذیل کے تبادلے کا مشاہدہ کیا:
I  دو طرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ
II ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اکنامک کوریڈور پر بین حکومتی فریم ورک کا معاہدہ (IMEEC)
III ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پروجیکٹس پر تعاون کے لیے مفاہمت کا میمورنڈم
IV بجلی کے انٹر کنکشن اور تجارت کے شعبے میں تعاون کے مفاہمت کا میمورنڈم 
V  گجرات میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس، لوتھل کے ساتھ تعاون کے لیے مفاہمت کا میمورنڈم 
VI متحدہ عرب امارات کی نیشنل لائبریری اور آرکائیوز اور نیشنل آرکائیوز آف انڈیا کے درمیان تعاون کا پروٹوکول
VII فوری ادائیگی کے پلیٹ فارمز - UPI (ہندوستان) اور AANI (متحدہ عرب امارات) کو آپس میں جوڑنے کا معاہدہ
VIII مقامی ڈیبٹ/کریڈٹ کارڈز کو آپس میں جوڑنے کا معاہدہ - JAYWAN  (متحدہ عرب امارات)  کے ساتھ RuPay (ہندوستان)۔

5- دورے سے پہلے، RITES لمیٹڈ نے ابوظہبی پورٹس کمپنی اور گجرات میری ٹائم بورڈ نے ابوظہبی پورٹس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا۔ چنانچہ یہ بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان رابطوں کو مزید بڑھانے میں مدد فراہم کرے گا۔

6۔ دونوں رہنماؤں نے مضبوط اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے اور تعاون کے نئے شعبوں کی تلاش کے لیے دونوں اطراف کی کوششوں کی توثیق کی۔ آپ دونوں نے یکم مئی 2022 کو جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (CEPA) کے نافذ ہونے کے بعد سے امارات-ہندوستان تجارتی تعلقات میں مضبوط ترقی کا خیرمقدم کیا۔ چنانچہ نتیجے کے طور پر  متحدہ عرب امارات سال 2022-23 میں ہندوستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شریک رہا ہے اور ہندوستان کا دوسرا سب سے بڑا برآمدی مرکز رہا ہے۔ ہندوستان متحدہ عرب امارات کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی شریک ہے، جس کی دو طرفہ تجارت 2022-23 میں بڑھ کر 85 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس سلسلے میں دنوں رہنماؤں نے 2030 کے ہدف سے پہلے دو طرفہ تجارت کو 100 بلین امریکی ڈالر تک بڑھانے کے حوالے سے امید کا اظہار کیا۔ دریں اثناءدونوں رہنماؤں نے UAE-India CEPA کونسل (UICC) کی رسمی نقاب کشائی کو بھی تسلیم کیا، جوکہ دو طرفہ تجارتی شراکت داری میں ایک اہم پیشرفت کے طور پر قائم ہے۔

7- دونوں رہنماؤں نے اس جانب اشارہ کیا کہ دو طرفہ سرمایہ کاری کا معاہدہ دونوں ممالک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو مزید فروغ دینے کے لیے کلیدی معاون ثابت ہوگا۔2023 میں متحدہ عرب امارات ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا سرمایہ کار اور مجموعی طور پر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا ساتواں سب سے بڑا ذریعہ تھا۔ آپ دونوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے متحدہ عرب امارات کے ساتھ دو طرفہ سرمایہ کاری کے معاہدے اور ایک جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے دونوں پر دستخط کیے ہیں۔ چنانچہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اقتصادی مصروفیت کی انفرادیت اور گہرائی ظاہر ہوتی ہے۔

8- لیڈران نے عالمی اقتصادی خوشحالی اور لچک کو فروغ دینے کے لیے ایک اچھی طرح سے کام کرنے والے اور مساوی کثیر الجہتی تجارتی نظام نیز 26 سے 29 فروری 2024 کو ابوظہبی میں منعقد ہونے والی 13ویں ڈبلیو ٹی او وزارتی کانفرنس کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ ایک بامعنی نتیجہ حاصل کیا جا سکے جس سے ڈبلیو ٹی او کے تمام ممبران کے مفادات کو پورا کیا جاسکے نیز قواعد پر مبنی تجارتی آرڈر کو مضبوط کیا جاسکے۔

9- دونوں لیڈران نے جبل علی میں بھارت مارٹ بنانے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا، جو دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دے گا نیز یہ جبل علی بندرگاہ کے اسٹریٹجک مقام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے CEPA کے استعمال کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ اس دوران آپ دونوں نے اس جانب اشارہ کیا کہ بھارت مارٹ ہندوستان کے مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کو بین الاقوامی خریداروں تک پہنچنے اور مشرق وسطیٰ، افریقہ اور یوریشیا میں اپنی مصنوعات کو فروغ دینے کے لیے ایک مؤثر پلیٹ فارم فراہم کرکے معاون ثابت ہوگا۔

10- دونوں رہنماؤں نے مالیاتی شعبے میں اقتصادی مشغولیت کو مزید فروغ دینے کو خوب سراہا۔ چنانچہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان کو متحدہ عرب امارات کی ڈومیسٹک کارڈ اسکیم JAYWAN کے آغاز کے لیے مبارکباد پیش کی، جو کہ نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (NPCI) کی طرف سے متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک کے ساتھ اشتراک کردہ ڈیجیٹل RuPay  اسٹیک سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے قومی ادائیگی کے پلیٹ فارمز - UPI (ہندوستان) اور AANI (متحدہ عرب امارات) کو آپس میں جوڑنے کے معاہدے کا بھی خیرمقدم کیا۔ چنانچہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان بغیر کسی رکاوٹ کے سرحد پار لین دین کی سہولت فراہم ہوگی۔

11- دونوں رہنماؤں نے توانائی کے شعبے میں اپنی دوطرفہ شراکت داری کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں تیل، گیس اور قابل تجدید توانائی شامل ہیں۔ چنانچہ آپ دونوں نے حال ہی میں ADNOC گیس اور انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ اور گیس اتھارٹی آف انڈیا لمیٹڈ (GAIL) کے درمیان بالترتیب 1.2 MMTPA اور 0.5 MMTPA کے لئے دو نئے طویل مدتی LNG سپلائی معاہدوں پر دستخط کرنے کا اعتراف کیا۔ یہ معاہدے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کی شراکت میں ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دریں اثناء دونوں رہنماؤں نے کمپنیوں کو اس طرح کے مزید مواقع تلاش کرنے کی ترغیب دی۔ مزید برآں، دونوں فریقوں نے ہائیڈروجن، شمسی توانائی اور گرڈ کنیکٹیویٹی میں اپنے تعاون کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

12- دنوں رہنماؤں نے اس بات کی تاکید کی کہ بجلی کے انٹر کنکشن اور تجارت کے شعبے میں آج دستخط کیے گئے مفاہمت کے میمورنڈم سے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے تعاون کے ایک نئے شعبے کا آغاز ہوتا ہے۔ چنانچہ یہ گرین گرڈز - ون سن ون ورلڈ ون گرڈ (OSOWOG) کے اس پہل کا بھی احیاء کرے گا جس کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے COP26 کے دوران کیا تھا۔ آپ دونوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مفاہمت نامے سے دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے تعاون اور رابطوں کو مزید فروغ ملے گا۔

13- وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے صدر عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان کا ان کی ذاتی حمایت نیز ابوظہبی میں BAPS مندر کی تعمیر کے لیے زمین دینے میں ان کی مہربانی کے لیے اپنے شکریہ کا اظہار  کیا۔ اس دوران دونوں فریقوں نے اس بات کی تاکید کی کہ BAPS مندر امارات-ہندوستان کی دوستی کا ایک جشن ہے۔ نیز یہ گہرے ثقافتی رشتے جوکہ دونوں ممالک کو متحد کرتے ہیں۔ مزید برآں یہ متحدہ عرب امارات کے ہم آہنگی، رواداری اور پرامن بقائے باہمی کے عالمی عزم کا بھی ایک مجسمہ ہے۔


14- دونوں لیڈروں نے اس جانب اشارہ کیا کہ دونوں ممالک کے نیشنل آرکائیوز کے درمیان تعاون کا پروٹوکول اور گجرات کے لوتھل میں نیشنل میری ٹائم ہیریٹیج کمپلیکس کے ساتھ تعاون کے لیے مفاہمت نامے سے ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کی صدیوں پرانی جڑوں کو بحال کرنے اور مشترکہ تاریخ کے خزانوں کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔

15- دونوں رہنماؤں نے ابوظہبی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (IIT) دہلی کے ذریعے توانائی کی منتقلی اور پائیداری میں پہلے ماسٹرز پروگرام کے آغاز کو خوب سراہا جوکہ مشرق وسطیٰ کا پہلا IIT ہے۔ اس دوران آپ دونوں نے جدید ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور پائیدار توانائی پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعلیم اور تحقیق میں تعاون کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔

16- دونوں رہنماؤں نے امارات-ہندوستان کلچر کونسل فورم کے قیام اور دونوں طرف سے کونسل کی رکنیت کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ اس کے علاہ دونوں رہنماؤں نے ایک گہری باہمی افہام و تفہیم کی تشکیل میں ثقافتی اور علمی سفارت کاری کے کردار پر بھی زور دیا جس سے کہ دونوں ممالک کو فائدہ پہنچے۔

17- دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری IMEEC پر بین حکومتی فریم ورک کی تشکیل کے لئے میمورنڈم کا خیرمقدم کیا، جس سے علاقائی رابطے کو آگے بڑھانے میں متحدہ عرب امارات اور ہندوستان کی قیادت کی عکاسی ہوتی ہے۔ چنانچہ اس فریم ورک کے اہم عناصر میں لاجسٹک پلیٹ فارم کی ترقی اور انتظام شامل ہیں۔ بشمول ایک ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام، اور IMEEC کو فعال کرنے کے لیے تمام قسم کے جنرل کارگو، بلک، کنٹینرز اور مائع بلک کو ہینڈل کرنے کے لیے سپلائی چین خدمات کی فراہمی۔ واضح رہے کہ یہ IMEEC  اقدام کے تحت پہلا معاہدہ ہوگا، جس کو نئی دہلی میں جی 20 لیڈروں کی سربراہی کانفرنس کے موقع پر شروع کیا گیا تھا۔

18- دونوں رہنماؤں نے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے شعبے میں سرمایہ کاری کے تعاون کو مشترکہ طور پر تلاش کرنے، اس کا جائزہ لینے اور جانچنے کے لیے میمورنڈم کا خیر مقدم کیا۔ واضح رہے کہ اس مفاہمت نامے پر متحدہ عرب امارات کی وزارت سرمایہ کاری اور جمہوریہ ہند کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت نے دستخط کیے تھے چنانچہ اس میں متحدہ عرب امارات اور ہندوستان میں سرکاری اور نجی تنظیموں کے درمیان تعلقات استوار کرکے مضبوط اور موثر تعاون پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس کا مقصد ہندوستان میں ایک سپر کمپیوٹر کلسٹر اور ہندوستان میں ڈیٹا سینٹر پروجیکٹس کے قیام کے امکانات کو تلاش کرنا اور اس کی جانچ کرنا ہے۔

19- وزیر اعظم ہند عزت مآب نریندر مودی نے ان کی اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کی فراخدلانہ مہمان نوازی کے لیے صدر مملکت عزت مآب شیخ محمد بن زايد آل نهيان حفظه الله کا شکریہ ادا کیا۔ 

 

ٹول ٹپ