ہمیں فالو کریں
جنرل۔

متحدہ عرب امارات کے وفد کی ملاگا میں ملاقات اور بات چیت اور تعمیری مشغولیت کا پیغام

بدھ 11/5/2022

متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت محترمہ لبنیٰ قاسم، چارج ڈی افیئرز اور جنیوا میں اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی نائب مستقل نمائندہ،نے آج ملاگا، سپین میں منعقدہ انسانی حقوق، سول سوسائٹی اور انسداد دہشت گردی پر اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی۔

اپنی پریزنٹیشن کے دوران محترمہ لبنیٰ قاسم نے کہا،"ملگا کانفرنس میں شرکت کرنا اور متحدہ عرب امارات کی خارجہ پالیسی کو ایک ستون کے طور پر رواداری اور بقائے باہمی کو ظاہر کرنا اور اساہم بات چیت میں شامل ہونا اعزاز کی بات ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "یو اے ای عبادات کی مکمل آزادی اور تمام مذاہب کے درمیان بقائے باہمی کے لیے پرعزم ہے۔ 200 سے زیادہ قومیتوں اور درجنوں مساجد، مندروں، گرجا گھروں اور عبادت گاہوں کے گھر کے طور پر، متحدہ عرب امارات نے متنوع عقائد کو ایڈجسٹ کرنے کی صلاحیت کے ساتھ ایک روادار قوم کے طور پر خود کو ممتاز کیا ہے۔مزید یہ کہ متحدہ عرب امارات کا ماننا ہے کہ انتہا پسندی کے خلاف بہترین دفاع میں سے ایک برداشت کا ماحول ہے۔ قوم آپس میں رابطہ قائم کرنے، امن و استحکام کو فروغ دینے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گی جو ہمارے خطے اور باہر دونوں کے استحکام کے لیے بھی خطرہ ہے۔

کانفرنس کی تیاری میں، ملاگا سٹی کونسل نے ایک ماہرانہ میٹنگ کا اہتمام کیا جس میں بین الثقافتی اور بین المذاہب مشغولیت پر ایک عمل کاری کا منصوبہ تیار کرنے پراور جو تنازعات کو روکنے اور عالمی امن کو فروغ دینے کے لیے ایک عمل انگیز کے طور پرتوجہ مرکوز کی گئی۔

کانفرنس میں اسپین، ارجنٹائن اور ہولی سی کی حکومتوں کے ساتھ ساتھ عالمی کونسل برائے رواداری اور امن اور ملاگا یونیورسٹی کے اعلیٰ سطحی نمائندوں کی شرکت شامل تھی۔اس کو اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تربیت اور تحقیق (UNITAR)اور یونیورسٹی فار پیس نے مربوط کیا،  مسلم ورلڈ لیگ (MWL)، ورلڈ جیوش کانگریس (WJC )اور ویریٹیٹ فاؤنڈیشن میں کآریٹا کے تعاون سے ترتیب دیا گیا تھا ۔

کانفرنس کے دوران کثیرالجہتی، انسانی حقوق اور سفارت کاری: ایک عالمی تناظر کے عنوان سے اشاعت کا آغاز کیا گیا۔شریک مصنفین میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جنیوا بھر کے سفیر اور اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔  محترمہ لبنیٰ قاسم، جنہوں نے اس اشاعت کی شریک تصنیف بھی کی ہے، خطے اور اس سے باہر امن کے لیے متحدہ عرب امارات کی اہم کوششوں کے ساتھ ساتھ یو اے ای کی قیادت سب کے درمیان رابطے کو کس طرح تیار کرتی ہے، پیش کرتی ہیں۔

کتاب کا اجراء یونیورسٹی فار پیس کے اشتراک اور مسلم ورلڈ لیگ کے تعاون سے کیا گیا۔اسے سعودی عرب میں ہسپانوی سفارتخانے سے؛جنیوا میں اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کا مشن؛کوسٹا ریکا کی وزارت خارجہ؛  مالٹا کا خود مختار حکم؛ ویریٹیٹ فاؤنڈیشن میں کآریٹا؛عالمی یہودی کانگریس؛ ابات اولیبا سی ای یو یونیورسٹی میں یونیسکو کی چیئر؛  لیڈر فور پیس؛اسلامی عالمی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم؛ یورپی پبلک لاء آرگنائزیشن؛ پیس ویداوٹ باڈر؛اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ لاء آرگنائزیشن سے تعاون حاصل ہوا۔

ٹول ٹپ