ہمیں فالو کریں
Banner
جنرل۔

عزت مآب شیخ عبداللہ اور عالمی رہنمائوں نے ایکسپو 2020 دبئی کو جدت اور پائیدار مستقبل کو فروغ دینے والے متحد ایونٹ کے طور پر سراہا

هفته 30/4/2022

عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید النہیان، متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون، ایکسپو 2020 دبئی میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماؤں کے جذبات کی بازگشت کرتے ہوئے، نے اس تقریب کو مثبت تبدیلی کے لیے ایک متحد ایونٹ کے طور پر سراہا جس نے 192 ممالک کو ایک عالمی پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا تاکہ سب کے لیے ایک پرامن، خوشحال، پائیدار مستقبل کی تعمیر کے لیے کام کیا جا سکے۔

یو اے ای کے ایکسپو 2020 دبئی کے انعقاد کے وژن پر تبصرہ کرتے ہوئے، ہز ہائینس نے کہا:"عالمی تبدیلی سازوں کے لیے ایک میٹنگ گراؤنڈ کے طور پر، ایکسپو 2020 دبئی نے ایک ایسی کمیونٹی کو متحد کرنے کا کام کیا جس نے ترقی، خوشحالی، کامیابی، اور ہماری دنیا کو تبدیل کرنے میں شراکت داری کی طاقت کے لیے مشترکہ وژن کا اشتراک کیا۔  ہم مشترکہ چیلنجوں پر قابو پانے اور کثیر الجہتی نقطہ نظر کے ذریعے سب کے لیے بہتر نتائج حاصل کرنے میں تعاون کرنے کے خواہاں ممالک کی فعال شرکت کی دل کی گہرائیوں سے تعریف کرتے ہیں۔

ہز ہائینس کے تبصروں نے ایکسپو 2020 دبئی کے دوران عالمی رہنماؤں اور اعلیٰ سطحی معززین کی طرف سے کیے گئے بیانات کی بازگشت سنائی، جنہوں نے اس تقریب کو عالمی تعاون کے لیے ایک ناقابل یقین پلیٹ فارم کے طور پر سراہا – ایک کامیابی اس سے بھی زیادہ قابل ذکر ہے کہ یہ ایونٹ عالمی وبا کے دوران منعقد کیا گیا ۔

ایکسپو 2020 دبئی نے حصہ لینے والے ممالک کی منفرد ثقافتوں، اختراعات اور کہانیوں کو کامیابی کے ساتھ نمائش کے لیے پیش کیا جب انہوں نے اپنے ایکسپو 2020 دبئی کے قومی دن کو مشہور الوسل ڈوم اور ایکسپو سائٹ پر منایا۔ سربراہان مملکت اور سرکردہ حکام نے ایکسپو 2020 دبئی کی تعریف کی اور اسے عالمی تعاون کے لیے ایک ناقابل یقین پلیٹ فارم قرار دیا۔

بین الاقوامی تعاون

بارباڈوس کے وزیر اعظم محترمہ میا موٹلی نے کہا:  ایکسپو 2020 دبئی انسانی تہذیب کے ایک انتہائی مشکل اور غیر یقینی وقت میں عالمی وبا کے درمیان دنیا کے لوگوں کو اکٹھا کرتا ہے۔اس دور سے نکلنے کا ایک طریقہ روابط استوار کرنا اور اپنی دنیا میں تنوع کا احترام کرنا ہے۔یہ ورلڈ ایکسپو پلیٹ فارم اور ایک مائیکرو کاسم ہے جو ممکن ہے جب ہم اکٹھے ہوتے ہیں اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ہماری مشترکہ انسانیت ہمیں باندھتی ہے، اور ہمیں الگ کرنے کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے جو ہم میں مشترک ہے۔

ایکسپو کی جانب سے مزید خوشحال مستقبل کی جانب مشترکہ کارروائی کے لیے پیش کیے جانے والے مواقع کے بارے میں، ہز ایکسی لینسی ڈاکٹر موکگویٹسی ایرک کیابیٹسوی ماسی، جمہوریہ بوٹسوانا کے صدر، نے کہا:"اس ورلڈ ایکسپو نے بہت اعلیٰ معیارات مرتب کیے ہیں کہ کس طرح مختلف ممالک کی کمپنیوں اور تنظیموں کو اپنے  مختلف شعبوں اور تناظر میں تعاون کرنا چاہیے، علم اور حل کا تبادلہ کرنا چاہیے تاکہ سب کے لیے ایک بہتر دنیا کی تعمیر کی جا سکے۔ بوٹسوانا نے ثقافتی پرفارمنس، موسیقی، فنون، پیشکشوں اور تعاون کے مواقع کے ذریعے بہت سارے ثقافتی تجربے اور دوسرے ممالک کے ساتھ سماجی و اقتصادی تبادلوں کا فائدہ اٹھایا ہے، یہ سب ممکن صرف ایکسپو 2020 دبئی کی وجہ سے ہےاور لوگ اس سے متاثر ہیں۔

سینٹ کٹس اینڈ نیوس کے وزیر اعظم ہز ایکسی لینسی ٹموتھی ہیرس نے کہا: "ایکسپو 2020 دبئی ایک اہم ایونٹ ہے جو لوگوں کو ایک ساتھ لاتا ہے تاکہ وہ عظیم مقاصد کے حصول کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے نئی سرحدیں طے کر سکیں۔ جس میں اپنے تنوع کے باوجود بہت سے مشترک عناصر ہیں، اور ہمیں اپنی مستقبل کی خواہشات کا اظہار کرنے اور اس کے بارے میں خیالات کا تبادلہ کرنے کی اجازت دینا، یہ سب بین الاقوامی تقریب کے مرکزی نعرے کے مطابق ہے، جو ہے ('ذہنوں کو جوڑنا، مستقبل کی تخلیق')۔

لیسوتھو کے بادشاہ ہز میجسٹی لیٹسی III نے کہا: "مجھے یقین ہے کہ ایکسپو 2020 دبئی اپنے 'منسلک ذہنوں' کے عظیم مشن میں کامیاب ہو جائے گا،، اور اس کامیابی کے نتیجے میں، ایک انکیوبیٹر بنایا جائے گا جو ہمارے مشترکہ مسائل کا پائیدار حل نکالے گا۔ - ایسے حل جو امید کرتے ہیں کہ ہم سب کے لیے ایک زیادہ خوشحال اور پرامن مستقبل بنائیں گے۔

ہز ایکسی لینسی جنرل ہون ڈیوڈ ہرلی، گورنر جنرل آف کامن ویلتھ آف آسٹریلیا، نے کہا: "یہاں [ایکسپو 2020 دبئی میں] ظاہر کیا گیا ہے جو تکنیکی ترقی کے لیے آسانی، تخلیقی صلاحیت اور ذہانت ہے، جس کی بنیاد تاریخ اور ثقافت کی تعریف ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم آنے والی نسلوں کا مستقبل بنانے کے ذمہ دار ہیں … اور یہ مستقبل کے قابل ذکر مواقع کی طرف اشارہ کرتا ہے اور جب ہم کھلے ذہن کے ساتھ ، جڑے ہوئے ہوں اور پر امید ہوں توکیا کیا ممکن ہے۔‘‘

امید کی کرن

آمنہ جے محمد، ڈپٹی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا:"ایک ایسے وقت میں جب سیاہ بادل چھائے ہوئے ہیں،آپ نے ایک حقیقی نقطہ نظر پیش کیا ہے کہ ہم بہتر طور پر بحالی کے لئے کیا کر سکتے ہیں، دنیا کس طرح متحدہ عرب امارات سے باہر - آپ کے پڑوس سے باہر - اس عالمی برادری میں دیکھ سکتی ہے۔ آپ نے اس ایکسپو میں شرکت کرنے والے ہر فرد کو امید اور وقار کا احساس دلایا ہے۔"

ایکسپو 2020 دبئی کو امید کی کرن قرار دیتے ہوئے جس نے کوویڈ 19 جیسے  مسلط اندھیروں کو توڑ دیا ہے،  جمہوریہ سیشلز کے صدر محترم ویول رامکالوان نے کہا:"[ایکسپو 2020] عالمی امید پرستی، ذمہ دارانہ اور پائیدار عالمی ترقی کے لیے، مصیبتوں کے خلاف ایک ساتھ کھڑی قوموں کے لیے، ذاتی اور اشتراکی تخلیقی صلاحیتوں کے لیے، انسانی ہم آہنگی کی منفرد خوبصورتی کے لیے اور سب سے اہم - دوستی، رابطے اور پہچان کے لیے ایک روشنی ہے۔ - جب سیارہ زمین کے لیے ایک صحت مند مستقبل کا تعین کرنے کی بات آتی ہے تو - ہم سب اس میں، سب سے بڑی قوم سے لے کر چھوٹی تک ایک ساتھ ہیں۔"

عزت مآب محمد لطفی، وزیر تجارت برائے انڈونیشیا نے کہا:  ایکسپو 2020 دبئی اور اس کی تمام کامیابیاں پوری انسانیت کے لیے ہمت، حوصلہ اور امید کی نمائندگی کرتی ہیں۔ کوویڈ کی وبا نے تمام اقوام کو تہہ و بالا کر دیا ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ مل کر صحت یاب ہو جائیں، اور ایکسپو 2020 اس سے زیادہ مناسب وقت پر نہیں آ سکتا تھا۔ آج ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ ایسی چیزیں بنانے کی ہماری صلاحیت کا مظاہرہ ہے جو ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھیں۔

ہز ایکسی لینسی سینٹیاگو اینڈریس کیفیرو،  ارجنٹائن کے وزیر خارجہ نے کہا:  "مشرق وسطیٰ میں منعقد ہونے والی پہلی عالمی ایکسپو کے انعقاد پر متحدہ عرب امارات کو میری مبارکباد، اور شیخ نہیان کے الفاظ میں، مشترکہ خواب کی تعبیر کے لیے ایک بار پھر تعاون کی ہم آہنگی پر یقین کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔  کوویڈ 19 کے ذریعے تقسیم ہونے والی دنیا میں، یہ ایکسپو چمکتی ہوئی سرنگ کے آخر میں ایک روشنی کی مانند ہے،  جیسا کہ ہز ہائینس شیخ محمد بن راشد المکتوم، [نائب صدر اور] وزیر اعظم [یو اے ای] اور دبئی کے حکمران کی انگوٹھی، پر الوصل پلازہ کے گنبد سے متاثر، صحرا میں پائی گئی ہو-

سینیگال کے صدر محترم میکی سال نے کہا:  "ہماری دنیا، ایک گہری اقتصادی اداسی میں ڈوبی ہوئی ہے،اس  کو یقینی طور پر روشنی کی اس کرن کی ضرورت تھی، تاکہ زندگی کے کچھ رنگوں کو واپس لایا جا سکے اور ایک بہتر مستقبل کی امید کی تعمیر میں مدد مل سکے ۔  اس لحاظ سے، یونیورسل ایکسپو اقوام کے لیے ایک نمائش اور ثقافتوں اور تہذیبوں کے درمیان ایک امن اور مکالمے کا ایک بہترین عنصر ثابت ہوا ہے۔  یہی ہے، ایکسپو 2020   ۔ یکسپو 2020 کا مقصد-

وبائی مرض کوویڈ کے دوران غیر معمولی ورلڈ ایکسپو کی میزبانی

ایک وبائی بیماری کے  وسط میں ایکسپو 2020 دبئی کا انعقاد، متحدہ عرب امارات کی کامیابی ہے اور کا اعتراف کرتے ہوئے جس نے دنیا کے کونے کونے کو چھو لیا، فرانسیسی جمہوریہ کے صدر عزت مآب ایمانوئل میکرون نے کہا:  "میں [متحدہ عرب امارات] کو اس ایکسپو کے لیے مبارکباد دینا چاہتا ہوں، کیونکہ ایک ایسے وقت میں جب ہم کوویڈ 19 اور بہت سے خطرات اور مسائل دیکھ رہے ہیں، یہاں ایکسپو کا انعقاد اور اسے کامیاب بنانا – یقیناً یہ ایک کامیابی ہے - آپ کے ملک کے لیے اچھا ہے۔ . یہ سب کے لیے اچھا ہے۔"

سوئس کنفیڈریشن کے صدر فیڈرل کونسلر گائے پرملین نے کہا:"اس طرح کے ایک بڑے ایونٹ کی تنظیم کا اہتمام کرنا …بے شک وقت کے کسی بھی لمحے میں ایک بڑا کارنامہ ہے ۔ لیکن خاص طور پر گزشتہ 18 مہینوں جیسی غیر یقینی صورتحال میں ایسا کرنا ایک ناقابل یقین کامیابی ہے۔

متحدہ عرب امارات کی اقدار اور ثقافت

بیلجیئم کے بادشاہ ہز میجسٹی کنگ فلپ لیوپولڈ لوئس میری نے کہا: "متحدہ عرب امارات اپنی منفرد ثقافت کو برقرار رکھتے ہوئے، ثقافت کے سنگم پر فخر کے ساتھ ایک عالمی مرکز بن گیا ہے۔ بیلجیئم کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ ایک پارٹنر اور دوست کے طور پر آپ کے ساتھ ہے اور اماراتی خواب کی تعبیر میں اپنا حصہ ڈالنے کا منتظر ہے۔ ایکسپو 2020 دبئی؛ کوویڈ 19 وبائی مرض و وبا کے پھیلنے کے بعد سے پہلے بڑے ایونٹ میں سے ایک ہے۔ آپ نے جو کچھ حاصل کیا ہے وہ واقعی بہت متاثر کن ہے۔‘‘

جمہوریہ کوریا کے صدر محترم مون جے اِن نے کہا: "ایکسپو 2020 دبئی ایک پائیدار مستقبل کی امید کو حقیقت میں بدل رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی کوششیں جو ماحولیاتی سالمیت اور پائیداری کو عملی جامہ پہناتی ہیں دنیا کو دل کی گہرائیوں سے متاثر کرے گی کیونکہ یہ وبائی امراض کے بعد کے دور کا آغاز کرنے کے لیے تیار ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پہلی بار [ورلڈ] ایکسپو کو ایک تہوار میں تبدیل کر دیا گیا ہے، جو متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں اور عوام کی جانب سے مستقبل کی طرف متوجہ ہے۔

ٹول ٹپ