ہمیں فالو کریں
وزیر نیوز۔

متحدہ عرب امارات IRENA COP26 میں قابل تجدید توانائی کو تیز کرنےکےلیےایک بلین ڈالرکاعالمی پلیٹ فارم کا لانچ

بدھ 03/11/2021

شیخ عبداللہ بن زاید النہیان، وزیربرائےامورخارجہ اوربین الاقوامی تعاون، اورمتحدہ عرب امارات کے وفد کےسربراہ نے چھبیسویں کانفرنس آف پارٹیز برائےموسمیاتی تبدیلی - UNFCCC (COP26) کی آج باضابطہ لانچ تقریب میں شرکت کی۔ انرجی ٹرانزیشن ایکسلریٹر فنانسنگ ( (ETAF پلیٹ فارم، ترقی پذیر ممالک میں قابل تجدید توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لیےایک عالمی موسمیاتی مالیاتی کی نئی سہولت ہے ۔

متحدہ عرب امارات اوربین الاقوامی قابل تجدید توانائی ایجنس ((IRENA نےآج گلاسگو، برطانیہ میں۔COP26 کےموقع پرعالمی پلیٹ فارم کےآغازکا اعلان کیا-

متحدہ عرب امارات نےابوظہبی فنڈ فارڈویلپمنٹ ( (ADFD کی طرف سے فراہم کردہ 400 ملین امریکی ڈالر کی فنڈنگ کا عہد کیا ہے جس کے پلیٹ فارم کے ہدف کے لیےکل فنڈنگ میں کم ازکم ایک بلین US ڈالر کا حصول ہے۔

شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نےکہا، "نیا ETAF پلیٹ فارم ترقی پذیراورکمزورممالک میں ماحولیاتی تبدیلی کےمثبت اقدام کی حمایت کے لیےہمارے دیرینہ عزم کوتقویت دیتا ہے۔ اقوام متحدہ کےفریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (UNFCCC) کےدستخط کنندہ کےطورپر، متحدہ عرب امارات بنیادی طورپریقین رکھتا ہے،  ہمیں عالمی سطح پرشراکت داری ، موسمیاتی تبدیلی کےاثرات کوکم کرنےکےلیےمل کرکام کرنا چاہیے، متحدہ عرب امارات کوایک ذمہ دارانہ، پائیداری کےزیرقیادت ایجنڈے کوآگے بڑھانےاورقابل تجدید توانائی کےاہم فوائد سےفائدہ اٹھانےاوردیگرممالک کی مدد کرنےمیں فیصلہ کن کام کرنے پرفخر ہے۔"

ڈاکٹرسلطان بن احمد الجابر، صنعت اورجدید ٹیکنالوجی کے وزیراورمتحدہ عرب امارات کےخصوصی ایلچی برائےموسمیاتی تبدیلی نےکہا، "متحدہ عرب امارات ترقیاتی امداد اورموسمیاتی کارروائی کو ملکی اوربین الاقوامی سطح پراقتصادی ترقی کے لیےطاقتور محرک کے طورپردیکھتا ہے۔ آج کا اعلان کاروبار، صنعت اورگھروں کےلیےقابل اعتماد، کم لاگت قابل تجدید توانائی فراہم کرکےشراکت دار ممالک کی معیشتوں کو آگے بڑھانےمیں مدد کرے گا۔  ہمیں ابوظہبی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کی جانب سےآب و ہوا کی کارروائی کو تیزکرنےاوراس عمل میں فوری اقتصادی فوائد کی فراہمی کے لیےاس اہم نئی شراکت پرفخرہے۔  یہ اپنےطورپہلی مثالِ ہےجو شراکت داری، پالیسی اورمالیات کو یکجا کرکےٹھوس پیشرفت پیدا کرتی ہےاورعملی نتائج پر توجہ مرکوز ہےجس بنا پرمتحدہ عرب امارات کو 2023 میں COP 28 کی میزبانی کی پیشکش کرنےکی ترغیب دی ہے۔"

ETAF شریک فنانسنگ کا مقصد اورہدف 2030 تک 1.5 GW صاف قابل تجدید توانائی کی پیداواراور اسٹوریج کی کل تعیناتی ہےاورمزید توانائی کی منتقلی کی سرمایہ کاری میں 2 بلین امریکی ڈالر کی اضافی رقم جمع کرنا ہے۔

ADFD کےڈائریکٹرجنرل محمد سیف السویدی نےکہا، "IRENA اور ADFD کا ترقی پذیرمارکیٹوں میں قابل تجدید توانائی کے بڑے منصوبوں کی ترقی پرمل کرکام کرنےکا بہترین ٹریک ریکارڈ ہے۔ان منصوبوں کا ایک اہم جزماحولیاتی، اقتصادی اورسماجی اثرہےجو ممالک اوران کےلوگوں کےلیےتبدیلی کا باعث ہے۔ اس نئےپلیٹ فارم کےذریعے، ہم دنیا بھرسےمالیاتی اورترقیاتی شراکت داروں کوایک مشترکہ وژن کےتحت ماحولیاتی تبدیلی سےنمٹنے کے لیےاکٹھا کرنا چاہتےہیں۔"

IRENA ، ETAF کا انتظام اپنےابوظہبی ہیڈکوارٹرسےکرے گا، جومتحدہ عرب امارات کی کلائمیٹ فنانس مارکیٹ اورقابل تجدید توانائی کےجدت کےبنیادی ڈھانچےسےفائدہ اٹھائےگی-نیا ایکسلریٹرپلیٹ فارم ترقی پذیرممالک میں سرمایہ کاری کےخطرات کوکم کرنےکےساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کےمنصوبوں کی مالی اعانت بھی کرے گا، بصورت دیگ یہ ممالک سرمائےکےحصول کے لیےجدوجہد کرسکتےہیں۔

IRENA کےڈائریکٹرجنرل فرانسسکولا کیمرہ نےکہا، "ہم اپنی معیشتوں، ماحول کواستحکام، لچک اور مشترکہ خوشحالی کےراستےپرگامزن اپنی نئی نسل کی کوششوں میں ایک اہم جگہ پرپہنچ گئےہیں۔ توانائی کی تبدیلی سب سےزیادہ پرکشش ہے۔ یہ نیا سرمایہ کاری پلیٹ فارم پائیدارمستقبل کی تشکیل کے لیےمتحدہ عرب امارات کےعزم کی عکاسی کرتا ہے، اورتوانائی کی تبدیلی کےایک ناگزیرشراکت دار کےطورپراپنے 180 سےزائد رکن ممالک کی خدمت کرنے کے لیے IRENA کی کوششوں کو ظاہر کرتا ہے۔ہم کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں، بین الاقوامی مالیاتی اداروں، حکومتوں اورنجی شعبےکےاداروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ پائیدار ترقی کی کوششوں کو تقویت دینےمیں ہمارے ساتھ شامل ہوں۔"

ETAF پلیٹ فارم کےقیام کے لیے UAE-IRENA کی نئی شراکت داری IRENA اور ADFD کےدرمیان طویل المدتی تعاون پرمبنی ہے، جس میں 350 ملین امریکی ڈالر کے IRENA-ADFD پروجیکٹ کی سہولت کےسات چکر شامل ہیں۔ 2013 اور 2020 کےدرمیان، اس سہولت نےایشیا، افریقہ اورلاطینی امریکہ میں 26 منصوبوں کی مالی اعانت فراہم کی، جن میں خاص طور پرچھوٹےجزیرے کی ترقی پذیر ریاستیں شامل ہیں۔

انہوں نےمزید کہا، "ترقی پذیرممالک کےلیےپائیدارترقی کےحصول میں قابل تجدید توانائی کےمنصوبوں کےاہم کردارکے پیش نظر، ADFD نے 2030 تک 400 ملین امریکی ڈالرمختص کرنےکا عہد کیا ہے تاکہ تیزی سےتعیناتی کوممکن بنایا جا سکے۔ ان منصوبوں کا مقامی کمیونٹیوں پربہت اچھا اثرپڑے گا، جس سےفائدہ اٹھانےوالےممالک کوزیادہ سےزیادہ اقتصادی اورسماجی ترقی حاصل کرنےمیں مدد ملے گی۔ "

ADFD نےجزیرے کی ریاستوں میں قابل تجدید توانائی کےمنصوبوں کی حمایت کے لیےمتحدہ عرب امارات کےاقدامات کی مالی اعانت کےعلاوہ ترقی پذیرممالک میں قابل تجدید توانائی کےمتعدد منصوبوں کے لیےمالی اعانت فراہم کی ہے۔IRENA/ADFD پروجیکٹ کی سہولت متحدہ عرب امارات -کیریبین قابل تجدید توانائی فنڈ (UAE-CREF) متحدہ عرب امارات پیسیفک پارٹنرشپ فنڈ بھی شامل ہیں ۔

مجموعی طور پر، ADFD نے 65 ممالک میں 90 قابل تجدید توانائی کےمنصوبوں کی ترقی میں مدد کے لیےدنیا بھرمیں صاف توانائی کےمتعدد شراکت داروں اورحکومتوں کےساتھ کام کیا ہے۔جو 9000 میگاواٹ سےزیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔نئی ETAF شراکت کےساتھ، قابل تجدید توانائی کےمنصوبوں کے لیے ADFD کی کل فنانسنگ اب US$1.8 بلین ہے۔

ETAF پلیٹ فارم پراجیکٹس کومسلسل بنیادوں پرفراہم کرے گا، جو پیرس معاہدے اور SDG کےسنگ میلوں کےساتھ منسلک تجاویز کےلیےکالزکےذریعےپورا کرے گا۔IRENA کےموجودہ موسمیاتی سرمایہ کاری پلیٹ فارم کےتحت شناخت شدہ سرمایہ کاری کےلیےتیارمنصوبے بھی ایک قابل ذکرپائپ لائن کی نمائندگی کریں گے۔

عزت مآب شیخ عبداللہ بن زاید نے COP26 میں متحدہ عرب امارات کےپویلین کا دورہ کیا، اورپویلین ٹیم  وفد کےارکان کی کاوشوں کوسراہا۔ مزید انہوں نےآب وہوا کی کارروائی کےمیدان میں متحدہ عرب امارات کےاہم علاقائی اورعالمی کردارکواجاگرکرنےکےلیےجس دلچسپی کا مظاہرہ کیا خاص طور پر جب سے UAE نے 2023 میں COP28 کی میزبانی کے لیےدرخواست دی تھی۔

پویلین کےاپنےدورے کےدوران، اماراتی نوجوانوں کےایک گروپ سےملاقات کی اورموسمیاتی تبدیلی کےنتیجےمیں ہونےوالےنقصانات سےنمٹنےکےلیےاختراعی حل اپنانےمیں ان کےاہم کردارپرروشنی ڈالی۔   COP28 میں ان سےفعال اوراہم کردارادا کرنےکی توقع ہے۔

انہوں نےنوجوانوں پربھی زوردیا کہ وہ موسمیاتی ایکشن میں اپنا حصہ ڈالیں اورکہا کہ مشترکہ کارروائی، تعاون اورتعمیری شراکتیں موسمیاتی تبدیلی سےنمٹنےکےلیےاہم اقدام ہیں۔

شیخ عبداللہ نےماحولیاتی تحفظ کی کوششوں کو آگےبڑھانےاورآنےوالی نسلوں کےلیےایک خوشحال، پائیدارمستقبل کو یقینی بنانےکے لیےماحولیاتی تبدیلی کےاثرات سےنمٹنےکے لیےبین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانےکی اہمیت پرزوردیا۔

انہوں نےدیگرممالک کےساتھ اپنےتعاون کو بڑھانےاورموسمیاتی تبدیلیوں سےنمٹنےاوراس کےاثرات پر قابو پانےکےلیےبین الاقوامی برادری کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیےمتحدہ عرب امارات کی خواہش پر بھی روشنی ڈالی، اوربرطانیہ کی جانب سے COP26 کی میزبانی کی تعریف کی، جس میں بہت زیادہ ٹرن آؤٹ دیکھنےمیں آیا۔

ٹول ٹپ