سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1325 کے نفاذ سے متعلق کامیابیوں اور چیلنجوں کا جائزہ لینے کے مقصد سے متعلق جمہوریہ فلپائن کی میزبانی میں منعقدہ خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس (ICWPS2024) کی سرگرمیوں میں وزیر مملکت محترمہ نورا الکعبی نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ اس کانفرنس میں 84 ممالک کے وزراء اور حکومتی اور پارلیمانی وفود نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ اس قرارداد میں دنیا بھر کے تنازعات والے علاقوں میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں اور تنازعات کے بعد تعمیراتی مرحلے میں خواتین کی مساوی شرکت کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔
فلپائن کی خاتون اول، فلپائن کے صدر کی اہلیہ محترمہ لوئیس آرنیٹا مارکوس اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ محترمہ امینہ محمد نے آج پیر کو اس کانفرنس کا افتتاح کیا۔ چنانچہ یہ کانفرس تین دن تک جاری رہے گی۔
محترمہ نورہ الکعبی نے اس کانفرنس کے انعقاد پر جمہوریہ فلپائن کی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء، ایک اعلیٰ سطحی پینل ڈسکشن میں اپنی شرکت کے دوران، محترمہ نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے امن کی تعمیر میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ خواتین تنازعات کو روکنے اور حل کرنے اور پائیدار امن کے قیام میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔
علاوہ ازیں، محترمہ نے اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کی طرف سے حاصل کی گئی اہم ترین کامیابیوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔ جن میں سرفہرست وہ قومی ایکشن پلان ہے جو سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 1325 کے تحت خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق عالمی وعدوں پر عمل درآمد کی حمایت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ عرب خلیجی ممالک میں اپنی نوعیت کے پہلے قومی پروگرام کے طور پر، "مدر آف ایمریٹس"، جنرل ویمن یونین کی صدر، سپریم کونسل برائے زچگی اور بچپن کی صدر، اور فیملی ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن کی سپریم چیئر وومن محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک نے سال 2021 میں اس کا آغاز کیا تھا۔
محترمہ نے اس بات کی وضاحت کی کہ قومی منصوبے میں خارجہ پالیسیوں میں صنفی ضروریات کا جواب حاصل کرنا، تنازعات کی روک تھام میں خواتین کی موثر شرکت کا حصول، اور سیاسی میدان میں خواتین کی شرکت کو بڑھانا شامل ہے۔
اس دوران، محترمہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس سلسلے میں متحدہ عرب امارات کا کردار صرف اندرونی کوششوں تک ہی محدود نہیں ہے۔ جیسا کہ یہ امن اور سلامتی کی تعمیر نیز اس کو برقرار رکھنے میں خواتین کے کردار کو بڑھانے کے لیے معاون تقریبات اور اقدامات کی میزبانی اور ان پر عمل درآمد کرتے ہوئے متعلقہ علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ چنانچہ اس دوران محترمہ نے "تنازعات اور تنازعات کے بعد سے متاثرہ معاشروں میں خواتین کے کردار کو بڑھانے... عرب خطے سے آوازیں" کے موضوع پر ابوظہبی کی طرف سے اعلیٰ سطحی وزارتی کانفرنس کی میزبانی کی جانب بھی اشارہ کیا۔ واضح رہے کہ ستمبر 2022 میں "مدر آف ایمریٹس" محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک کی عمدہ سرپرستی میں اس کا انعقاد ہوا تھا۔
اس کے ساتھ ساھ آپ نے امن اور سلامتی کے شعبوں میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے اور متعلقہ شعبوں میں ان کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کے مقصد سے ، 2019 میں "امن اور سلامتی میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے محترمہ شیخہ فاطمہ بنت مبارک انیشیٹو" کے آغاز کا ذکر کیا۔ چنانچہ اس میں فوجی شعبے میں کام کرنے کے لیے اہل خواتین کی تعداد میں اضافہ اور امن فوج کی کارروائیاں شامل ہیں۔ جیسا کہ اس اقدام نے افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں 600 سے زائد خواتین کو تربیت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
محترمہ نورہ الکعبی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مملکت کئی پروگراموں کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے جن کا مقصد تحفظ اور امن کے شعبوں میں خواتین کے کردار کو بڑھانا ہے۔ جیسے کہ خواتین اور لڑکیوں کو بااختیار بنانے اور صنفی مساوات کو آگے بڑھانے کی غرض سے سال (2023-2025) کے دوران اقوام متحدہ کی خواتین کی مدد کے لیے $15 ملین مالیت کے اضافی مالی تعاون مختص کرنا۔ اس دوران آپ نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ مملکت نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین کو 46 ملین ڈالر سے زائد کی رقم فراہم کی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ محترمہ نے خواتین، امن اور سلامتی سے متعلق قومی فوکل پوائنٹس کے اقوام متحدہ کے نیٹ ورک کے بانی رکن کی حیثیت سے قیام امن میں خواتین کے قائدانہ کردار کے لیے متحدہ عرب امارات کی حمایت پر بھی بات کی۔ چنانچہ اس نے خواتین اور لڑکیوں کے تحفظ کے لیے پروگرام تیار کرنے کے لیے 113 سے زائد ممالک میں دو بلین ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔ اس کے علاوہ اس نے سیاسی امور کے محکمے کے منصوبوں کی مالی اعانت میں 800 ہزار امریکی ڈالر کی شراکت داری بھی کی ہے۔