"کوریا اماراتی اکیڈمک اینڈ کلچرل فیسٹیول" کا انعقاد کیا گیا۔ واضح رہے کہ اس کی میزبانی کوریا کی میونگجی یونیورسٹی کے شعبہ عرب ریجن اسٹڈیز اور انسٹی ٹیوٹ آف مڈل ایسٹ اسٹڈیز نے کی نیز یہ یونیورسٹی کے بنموک انٹرنیشنل اکیڈمک سینٹر کے کانفرنس ہال میں جمہوریہ کوریا میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے کے زیر اہتمام منعقد ہوا۔
یہ تقریب متحدہ عرب امارات کے مشن کے نائب سربراہ جناب عیسیٰ عبداللہ السماحی کی موجودگی میں منعقد ہوئی جنہوں نے میونگجی یونیورسٹی کے صدر یو بیونگ جن سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ مشترکہ دلچسپی کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس میں یونیورسٹی کے شعبہ عرب ریجن اسٹڈیز کے پروفیسران اور طلباء کرام نے بھی شرکت کی۔
"کورین اماراتی تعلقات: حال اور مستقبل" کے عنوان سے تعلیمی پریزنٹیشن سیشن میں، مذکورہ تعلیمی پیشکشیں کی گئیں:کوریا میں متحدہ عرب امارات کی عمدہ طاقت کو مضبوط بنانے کے طریقے (اس کو ہانکوک یونیورسٹی آف فارن اسٹڈیز کے پروفیسر سوجن لی نے پیش کیا)، جمہوریہ کوریا میں متحدہ عرب امارات کی سافٹ پاور کو مضبوط بنانے میں میونگجی یونیورسٹی کا کردار (اس کو میونگجی یونیورسٹی کے پروفیسر جیونگ میونگ کم نے پیش کیا) اور مشرقی ایشیا میں متحدہ عرب امارات کی پالیسی: جمہوریہ کوریا پر توجہ مرکوز کرنا (اس کو عوامی پالیسی کے تجزیہ اور قومی سلامتی کے ماہر جناب خلیفہ الکندی نے پیش کیا)۔
ثقافتی تقریبات عرب ایریا اسٹڈیز کے شعبہ کے طلباء کی جانب سے استقبالیہ پریزنٹیشن، متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک پروموشنل ویڈیو پریزنٹیشن، اور ایمریٹس نیشنل ٹروپ فار پرفارمنگ آرٹس کی جانب سے پیش کردہ روایتی موسیقی کی پرفارمنس پر مشتمل تھیں۔
اس تقریب کے آغاز کے دوران اپنی تقریر میں، یونیورسٹی کے صدر نے کہا: "میں اماراتی اسکالرز اور عہدیداروں کا پرتپاک خیرمقدم کرتا ہوں، بشمول مسٹر عیسیٰ السماحی، جنہوں نے میونگجی یونیورسٹی کی زیارت کرکے اسے شرف بخشا۔ آپ نے مزید کہا، "میونگجی یونیورسٹی کے عرب اسٹڈیز کے شعبہ نے گزشتہ 47 سالوں میں عرب خطے میں بہت سے ماہرین کو فارغ کر کے جمہوریہ کوریا اور عرب ممالک کے درمیان سائنسی، ثقافتی اور دیگر تبادلوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔"
آپ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا "کوریا اور متحدہ عرب امارات 2009 میں اسٹریٹجک پارٹنرشپ پر دستخط کے بعد سے تجارت، سرمایہ کاری، نیوکلیئر پاور پلانٹس کی تعمیر، پاور اسٹیشن، اور صحت اور طبی خدمات سمیت کئی شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔" آپ نے کہا، "کوریائی اماراتی اکیڈمک اینڈ
کلچرل فیسٹیول دونوں دوست ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلے کو بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کرے گا۔"
اپنی جانب سے السماحی نے اس بات پر زور دیا کہ "تعلیمی اور ثقافتی فیسٹیول دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون اور تبادلوں کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔" آپ نے اس جانب بھی اشاہ کیا کہ "ہمارے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گزشتہ برسوں میں قابل ذکر پیش رفت حاصل ہوئی ہے اور 2018 میں اسٹریٹجک شراکت داری کے ذریعے ان کو مضبوطی حاصل ہوئی ہے۔"
السماحی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا، "یہ واقعہ نہ صرف اس لیے اہم ہے کہ یہ دو طرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت اور مستقبل میں ان کو وسعت دینے کے طریقوں اور ذرائع کو اجاگر کرتا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ، "وسیع تر خصوصی تزویراتی شراکت داری کے فریم ورک کے ایک حصے کے طور پر، متحدہ عرب امارات دوست ملک کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے، چاہے وہ ثقافت، تعلیمی تبادلے سے، سائنس کے شعبوں سے متعلق ہوں یا پھر ٹیکنالوجی کے شعبوں سے متعلق ہوں۔"